چوہدری محمد سرور - سفیر کشمیر (تحریر: محمد شعیب قدیر )

Published: 30-09-2022

Cinque Terre

بھارتی  دارالحکومت نئی دہلی کی  ایک خصوصی عدالت نے کشمیری حریت  رہنما یاسین ملک کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزام سے متعلق  کیس میں 2 بار عمر قید اور 10لاکھ بھارتی روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

یاسین ملک، مقبوضہ کشمیر کے ممتاز حریت رہنما اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (JKLF) کے سربراہ ہیں اور عرصہ دراز سے مظلوم کشمیریوں کے لیے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ یاسین ملک کی سزا سے خطے میں غیریقینی کی صورتحال مزید بڑھ جائے گی اور یہ مزید بیگانگی اور علیحدگی پسندانہ جذبات کو ہوا دے گا۔ بھارتی عدالت نے اپنا فیصلہ تو سنا دیا ہے لیکن ہمیشہ کی طرح آزادی کے متوالے کو انصاف نہیں دیا۔ جب ہر طرف سے یاسین ملک پر  بھارتی ریاستی دہشتگردی کے بادل  چھائے ہوئے ہیں ایسے میں ایک مرد مجاہد تن تنہا ان کا مقدمہ لڑ رہا ہے کبھی وہ برطانوی ممبر آف پارلیمنٹ سے مل رہا ہے تو کبھی پاکستانی سیاستدانوں کو یاسین ملک کی رہائی کی  خاطر ایک پیج پر اکٹھا کررہا ہے سیاست سے بالاتر وہ یہ کام انسانیت کی خاطر کررہا ہے۔ اس  مسیحا کا  نام چوہدری محمد سرور ہے جو سابق گورنر پنجاب، برطانوی ممبر آف پارلیمنٹ اور سابق سینیٹر پاکستان رہ چکے ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ یورپی اراکین پارلیمنٹ کو بھی کشمیریوں پر بھارتی مظالم بارے حقائق  بارے آگاہ کیا ہے، دنیا میں جہاں بھی گئے  کشمیر کے لیے آواز بلند کرنا چوہدری محمد سرور کی  زندگی کا  شیوہ ہے، نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی سیکورٹی فورسز کشمیر میں بے گناہوں کا قتل عام کر رہی ہیں، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر  عالمی اداروں کی خاموشی بھی ایک ظلم ہے۔سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے یاسین ملک کی رہائی کے لئے آل پارٹیز ٹاسک فورس کی بنیاد رکھی جس کے ممبران میں مشعال حسین ملک، سردار عتیق، چوہدری یاسین، مشاہد حسین، ڈاکٹر شہزاد وسیم، لیاقت بلوچ، کشور زہرا  فیصل کریم کنڈی، چوہدری سالک حسین، خرم نواز گنڈا پور، غفور حیدری، ندیم افضل چن، بیرسٹر سلطان محمود، راجہ فاروق حیدر،رفیق ڈار اور شاہ غلام قادری کے علاوہ پاکستان کی معروف سیاسی و سماجی شخصیات ہیں۔آل پارٹیز ٹاسک فورس کے قیام کا مقصد یاسین ملک و دیگر قیدیوں کی رہائی کے لئے برطانیہ سمیت دیگر عالمی فورمز پر آواز بلند کرنا   یاسین ملک کی رہائی کے لیے یورپی یونین اور برطانوی اراکین پارلیمنٹ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے روابط کر کے یاسین ملک کی رہائی کے لئے مساعی کرنا ہے.۔سابق گورنر پنجاب و چیئرمین آل پارٹیز ٹاسک فورس چوہدری محمد سرور حریت رہنما کشمیر یاسین ملک کی رہائی کا مشن لیے آج کل برطانیہ میں موجود ہیں۔حریت رہنما کشمیر یاسین ملک کی رہائی کے لیے آل پارٹیز ٹاسک فورس فار یاسین ملک کے چئیرمین سابق گورنر پنجاب چودھری سرور کی برطانیوی اراکین پارلیمینٹ سے ملاقات میں انھیں یاسین ملک کی رہائی کیلئے کردار ادا کرنے کی خواست کی جس پر ممبرز  برٹش پارلیمنٹیرین نے یاسین ملک کی رہائی کیلئے قرار داد  میں کشمیر سے متعلق آل پارٹی پارلیمانی گروپ (اے پی پی جی) کی چیئرپرسن ڈیبی ابراہیم، رکن پارلیمنٹ ایلکس سوبل، لارڈ واجد خان، رکن پارلیمنٹ ایلیسن تھیولس، وائس چیئرمین آل پارٹی پارلیمانی گروپ (اے پی پی جی) کشمیر عمران حسین، رکن پارلیمنٹ عمران حسین کو فریق بنایا گیا ہے۔ ممبر پارلیمنٹ کیٹ ہولرن، رکن پارلیمنٹ جیرانٹ ڈیوس، شیڈو منسٹر فار جسٹس افضل خان، کشمیر پر آل پارٹی پارلیمانی گروپ (اے پی پی جی) کے وائس چیئرمین پال برسٹو، رکن پارلیمنٹ ویلری واز، رکن پارلیمنٹ وریندر شرما، رکن پارلیمنٹ یاسمین قریشی، رکن پارلیمنٹ کیٹ ہولرن، رکن پارلیمنٹ گیرائنٹ ڈیوس، ممبر پارلیمنٹ یاسمین قریشی، کشمیر کے بارے میں آل پارٹی پارلیمانی گروپ (اے پی پی جی) کے وائس چیئرمین پال برسٹو۔  محمد یاسین اور شیڈو منسٹر الیکس کننگھم نے دستخط کئے۔اراکین برطانوی پارلیمینٹ نے یاسین ملک کی رہائی کیلئے بھرپور اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ممبرز برٹش پارلیمنٹ کی یاسین ملک کی رہائی کیلئے بین الاقوامی وکلاء تعینات کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔ یاسین ملک کی رہائی کی درخواست کو پارلیمنٹ کی پیٹیشنز کمیٹی ہاؤس آف کامنز منظور کرے گی  بعد ازاں، اس کے منصفانہ ٹرائل اور رہاء کے لئے پیٹیشن شروع کی جائے گی جس پر 18 جولائی 2022 سے پہلے  10,000  لوگوں کے دستخط درکار ہونگے اگر پیٹیشن کو مطلوبہ دستخط مل جاتے ہیں تو اس پر برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کی جائے گی ۔ اسکاٹش پارلمینٹ میں بھی سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے  صاحبزادے  انس  سرور کی جانب سے یاسین ملک کی رہائی کے لیے قرار داد پیش کی جائے گی۔  سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے وہ اپنے ذاتی خرچ پر یاسین ملک کہ رہائی کے لیے وکلاء کی خدمات حاصل کریں گے۔  اسی سلسلے میں  سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے  شہزادہ حیات، شوکت علی  اور بیرسٹر  عمر کے ہمراہ لنکنز ان لائیبریری  کا دورہ کیا  جہاں  بانی پاکستان  قائد اعظم  محمد علی جناح  کا مجسمہ نصب ہے  چوہدری محمد سرور نے جائے مجسمہ کا دورہ کیا اور اس عزم  کا اعادہ کیا کہ قائد کے سنہری اصولوں کی روشنی میں وطن عزیز  کی ترقی  و خوشحالی کے لئے اپنا کردار ادا کرتے  رہیں گے۔  

سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے مزید کہا کہ ہم یاسین ملک کی رہائی کے لیے تمام تر دلائل و ثبوت برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو بھی پیش کرینگے۔ مجھے قوی امید ہے کہ عالمی پلیٹ فارم پر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن یاسین ملک کی رہائی کے لیے ہماری آواز بنیں گے یاسین ملک کی رہائی سیاست سے بالاتر ہے اور مسئلہ کشمیر پر قوم چٹان کی طرح متحد ہے۔ یاسین ملک برصغیر کے نیلسن منڈیلا ہیں کیونکہ فریڈم فائٹر کبھی دہشت گرد نہیں ہو سکتا۔

بھارت کشمیر کی آواز نہیں دبا سکتا۔۔ یاسین ملک کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔ برٹش پارلیمنٹ بھارتی حکومت پر سفارتی دباؤ ڈالے کہ اپیل کی سماعت تک یاسین ملک کو ضمانت  پر رہائی دی جائے۔
سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا مودی نے وزیر اعظم بننے کے بعد بھی مسلمانوں کا قتل عام کیا اور بھارت نے جس طرح کے غیر انسانی اقدام  کئے جن  کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ میں برطانوی پارلیمنٹ اور  تمام عالمی  اداروں سے درخواست کروں گا کہ اس اقدام کا نوٹس لیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی جاری ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت  عورتوں اور بچوں کو قتل کررہا  ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے خواتین و اقلیتوں کے  ساتھ ظلم و زیادتی کی جارہی ہے  اور مودی نے بھارت کو بھی اقلیتوں کے لیے ناقابل سکونت بنا دیا ہے۔ سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ وہ کشمیریوں کا سفیر بن کر انکا مقدمہ لڑ رہے ہیں، کشمیر کی آزادی کے بغیر دنیا میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، انشااللہ کشمیریوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی، ایک دن کشمیر بنے گا پاکستان، اس میں کوئی شک نہیں اوورسیز پاکستانی بھی دنیا بھر میں کشمیریوں کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔

Images
اشتہارات